بھارت میں غریب مسلمانوں کے لئے ایک اور مشکل، نیا حکمنامہ جاری
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر رام پور کی ضلعی انتظامیہ نے 28 افراد کو نوٹس جاری کئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ وہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران سرکاری املاک کو نقصان پہنچنے پر ان املاک کے نقصان کا ازالہ کریں اور مرمت کروائیں یا قیمت دیں۔ ان سرکاری املاک میں پولیس کی موٹر سائیکلیں، لاٹھیاں و دیگر سامان شامل ہے، ضلعی انتظامیہ کےمطابق جن املاک کو نقصان پہنچا ان کی مجموعی قمیت 15 لاکھ روپے ہے.
اترپردیش کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جن 28 افراد کو نوٹس جاری کئے گئے انکا تعلق انتہائی غریب گھرانوں سے ہے ان میں سے کئی ایسے ہے جو روزانہ اجرت کی بنیاد پر کام کرتے ہیں،نوٹس ملنے کے بعد ایک شہری کا کہنا تھا کہ وہ غربت میں اپنی زندگی گذاررہے ہیں۔ ایسے میں ہم اتنی رقم کہا ں سے لائیں؟ پہلے ہمارے نوجوانوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے اور کوئی وجہ نہیں بتائی جا رہی اب مودی سرکار نے نئی مشکل کھڑی کر دی ہے.
شہری کا کہنا تھا کہ نویں جماعت کے طالب علم کے خلاف بھی مقدمہ درج کر کے اسے گرفتار کر لیا گیا ہے حالانکہ اس نے کسی احتجاج میں حصہ نہیں لیا،
، لاکھوں افراد ملک کی مختلف ریاستوں میں احتجاج کر رہے ہیں جبکہ اس دوران پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے دوران 29 مظاہرین ہلاک ہو چکے ہیں سب سے زیادہ ہلاکتیں ریاست اتر پردیش میں ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت کی طرف سے منظور کیے گئے قانون کالے قانون میں مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک رکھا جس میں سکھ، ہندو، عیسائی، جین، پارسائی سمیت دیگر لوگوں کو تو شہریت دی جائے گی جبکہ مسلمان اس فہرست میں شامل نہیں ہیں۔
0 Comments